Search This Blog

کربلا کے ریگستانوں میں، مدنیوں کا واقف ہے دور، محبت بھری اس کہانی کو، کیسے بیان کروں میں ؟

 کربلا کے ریگستانوں میں، مدنیوں کا واقف ہے دور،
محبت بھری اس کہانی کو، کیسے بیان کروں میں 

حُسین، آپ کے بچے، علی اور فاطمہ کے پیارے،
حضرت رسول اللہ کے پیارے، شہیدوں کا بچا ہے بیٹا۔

محنتوں کا سب سے بڑا ستارہ، کربلا کا واقف ہے بیٹا،
ظلم و ستم کی یہ ہے داستان، عشق کی پھولی ہے یہ زمین۔

مدینہ کے گھرانے چلا، انصاف کے نام پہ بھیگا،
مرکزِ خود آرائی میں، سب کے ہردم ٹھہرا۔


یزید کے لشکروں نے، کربلا کو گھیر لیا،
لیکن مدنیوں کا دل، ہر جنگ کے لئے تیار ہے۔


زینب کی آنکھوں میں چمک، شہیدوں کی وارث ہے بیٹی،
جلوہِ محنتوں کو، خوابِ عدل سے آراستہ کرتی ہے۔


کربلا کے بچے، معصومیت سے لڑے،
شہیدوں کا دل، روحوں کے پرندے، آسمان کو پانچتے ہیں۔


کربلا کی کہانی، دنیا بھر کے دلوں کو لبوں پہ لاتی ہے،
حق و باطل کے میدان میں، عدل و انصاف کی روشنی کرتی ہے۔



کربلا کے ریگستانوں میں، ایک محبت بھری کہانی ہے،
جو ازل سے ہر دل کے گہراؤں میں بس گئی ہے۔

No comments:

Post a Comment

Adbox